اسلام آباد ہائیکورٹ کا PTI متعلق بڑا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ کا PTI متعلق بڑا حکم

قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ استعفیٰ اور اس کی منظوری انفرادی عمل ہے۔پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف اسد عمر کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق درخواست پر سماعت کر رہے ہیں جبکہ درخواست گزار کی جانب سے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ رجسٹرار آفس کا اعتراض ہے کہ اتھارٹی لیٹر نہیں لگایا گیا، اعتراض دور کیا جائے، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ پھر یہ درخواست اسد عمر کی جانب سے نہیں ہونی چاہیے تھی۔قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ نے ایک چٹھی لینی ہے کیونکہ استعفیٰ اور اس کی منظوری انفرادی عمل ہے، فیصلہ آجائے تو کل کو کوئی آ کر یہ نہ کہے کہ ہم تو درخواست گزار ہی نہیں تھے، آپ رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کر دیں۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ تمام 123 مستعفی ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرکے نشستوں کو خالی قرار دینے کے احکامات جاری کیے جائیں۔دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آ گیا جس پر صحافیوں نے سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔صحافی فیاض راجہ نے کہا حقیقت یہ ہے کہ تحریک انصاف کی پارٹی فنڈنگ کا نظام سب سے زیادہ صاف اور شفاف ہے اگر ن لیگ، پیلپلز پارٹی اور جے یوآئی سمیت دیگر چودہسیاسی جماعتوں کو اس چھلنی اور اسکروٹنی میں سے گزارا گیا تو ہوشربا حقائق سامنے آئیں گے۔عدنان عادل نے لکھا الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلہ میں عمران خان کے بیان حلفی کو غلط قرار دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ رجیم چینج آپریشن کا حصہ ہے۔ اس نکتہ کی بنیاد پر عمران خان پر مقدمہ بنایا جائے گا کہ آئین کی شق 62،63 کے تحت وہ صادق اور امین نہیں۔ پی ٹی آئی سے عمران خان کو مائنس کرنا بڑا مقصد ہے۔عتیق چودھری نے کہا آج ان لوگوں کو شدید مایوسی ہوئ۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.