
تحریک انصاف کی قیادت نے فیصلہ کر لیا
خیبر پختون خوا اور پنجاب کی اسمبلی تحلیل کی جائے گی یا نہیں ؟ تحریک انصاف کی قیادت نے فیصلہ کر لیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے خیبر پختون خوا اور پنجاب کی اسمبلی تحلیل نہ کرنے کا فیصلہ کر لیاہے ۔ نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت کو قانونی ماہرین کی جانب سے بریفنگ دی گئی ہے جس میں بتایا گیاہے کہ قومی اسمبلی کو تحلیل
کرنے کیلئے وفاقی حکومت پر پریشر ڈالنے کیلئے اگر صوبائی اسمبلیاں تحلیل کی گئیں تو وفاقی حکومت گورنر راج لگا سکتی ہے اور دونوں صوبائی اسمبلیاں تحلیل ہوئیں تو الیکشن کمیشن صرف یہاں الیکشن کروائے گا۔ قانونی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے پی ٹی آئی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی تحلیل نہ ہوئی تو دونوں اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی ۔ دوسری جانب یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں تمام سیٹیوں پر خود الیکشن لڑنے کا فیصلہ بھی کر لیاہے ۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے ملک بھر کے100 سے زائد بڑے ریٹیلرز کےخلاف ایکشن کا فیصلہ کیا ہے،ایف بی آر کے مطابق پوائنٹ آف سیل (پی او ایس )سے منسلک ہونے کیلئے 10اگست کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے، اس کے بعد ان پٹ ٹیکسکلیم تصور نہیں ہو گا۔نجی ٹی وی “جیو نیوز “کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پوائنٹ آف سیل سے غیر منسلک ریٹیلرز کا ان پٹ ٹیکس کلیم ضبط کیا جائے گا، ریٹیلرز کو 60 فیصد تک ان پٹ ٹیکس کلیم کرنے کی اجازت تھی، بڑے ریٹیلرز کو جولائی 2021 سے منسلک ہونے کی ہدایت کی تھی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی او ایس سے غیر منسلک ریٹیلرز کی بڑی تعداد کراچی، لاہور، فیصل آباد کی ہے، ریٹیلرز کے خلاف نوٹس جاری کر کے کارروائی کا آغاز کیا جائے گا،اس کے علاوہ ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بندرگاہوں اور کسٹم سٹیشنز پر درآمدی کنسائنمنٹ کلیئرنس کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، کنسائنمنٹ کلیئرنس کے لیے متعلقہ چیف کلیکٹرز سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے کنسائنمنٹ کلیئرنس اور درآمدکنندگان کو ریلیف کے لیے اقدام کرنے کی ہدایات دی ہیں جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ درآمدی کنسائنمنٹ سے متعلق جاری ایس آر او کے بعد کلیئرنس عمل سست ہو گیا تھا، کلیئرنس کا عمل سست ہونے کے باعث کنٹینرز پر اضافی چارجز عائد ہو گئے تھے تاہم اب چیف کلیکٹرز کو اضافی چارجز ختم اور کنسائنمنٹ کو فوری کلیئر کرانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔