
’’مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نہ اٹھایا گیا تو پاکستانی فوج۔۔۔۔‘‘پاکستان نے بھی اپنا آخری فیصلہ سنا دیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی کابینہ نے کم قیمت مکانات منصوبے کیلئے 5 ارب روپے قرضہ فراہمی،پاک ترک سٹریٹجک اکنامک فریم ورک،کرسچن میرج اور طلاق بل 2019،گھریلو تشدد سے تحفظ اور روک تھام کے بل،نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سمیت متعدد فیصلوں کی منظوری دیدی ہے جبکہ معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردو س عاشق اعوان نے کہاہے
کہ بزنس مین پر نیب کا خوف طاری ہے، کابینہ میں ڈسکس کیا گیا کہ کیسے باہر سے آنے والے بزنس مینوں کا یہ خوف دور کیا جائے؟ اگلی کابینہ میٹنگ میں بھی بات ہوگی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں کمی آئی ہے،وزیر اعظم نے بتایا کہ کیسے دیوالیہ معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا؟، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نہ اٹھایا گیا تو پاکستان عالمی عدالت انصاف میں جائیگا،کشمیر پاکستان کا دفاعی حصار ہے،میڈیا بھارتی بربریت کیخلاف تسلسل سے آواز بلند کر نے کا سلسلہ جاری رکھے، وزیر اعظم ستائیس ستمبر کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کریں گے، چھبیس ستمبر کو مودی خطاب کریں گے، چھبیس ستمبر تک ہمیں کشمیر اشو پر مسلسل بات کرتے رہنا ہوگا،جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت میں توسیع خطے میں امن کے تسلسل کے تحت ہوئی ہے۔ منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق کابینہ نے کاروباری طبقے اور بیوروکریٹس سے متعلق نیب قوانین پر نظرثانی کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو ای بلنگ اور ای بڈنگ نظام متعارف کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بلز کی ادائیگی اور ٹھیکوں کی بولی مکمل طور پر آن لائن کی جائے۔وفاقی کابینہ نے پاک ترک اقتصادی فریم ورک اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق ترامیم کی بھی منظوری دیدی۔ مراد سعید نے وزارت مواصلات کی ایک سالہ کارکردی پر کابینہ کو بریفنگ دی اور وزیراعظم عمران خان نے وزارت مواصلات کی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی