کسی کو بھی پیار میں پاگل کرنے کے لیے یا ودودو کا خاص وظیفہ

آپ کو ہم مختلف وظائف کے بارے میں بتاتے ہیں جن کو کرنے سے آپ کے مسائل حل ہوتے ہیں اوراللہ تعالی کی رحمت سے آپ کی زندگی آسان بنتی ہے آج بھی ہم آپ کو ایک ایسے خوبصورت وظیفے کے بارے میں بتانے والے ہیں اور یہ وظیفہ اللہ تعالی کے ایک خوبصورت نام پر مشتمل ہے ناظرین یہ وظیفہ اللہ تعالی کے ناموں

میں سے ایک صفاتی نام ہے یہ نام کیا ہے اوراس نام کےوظیفے کوکرنے سے آپ کو کیا فائدہ ہوگا یہ جاننے کے لئے آخر تک لازمی پڑھیں۔ ناظرین اللہ تعالی نےانسان کو پیدا فرمانے کے اس کی آسانی کے لئے بےشمار چیزیں مرتب کی ہیں ان چیزوں میں سے ایک چیزاللہ تعالی نے اپنا زکرعنایت کیاہے۔ جو شخص اللہ تعالی کی زات کا زکرکرتا ہے اوراس سے ڈرتا رہتا ہے وہ کبھی بھی کمزورنہیں ہے ہوتا اوراس کی زندگی کے بہت سارے مسائل خود بخود حل ہوجایا کرتے ہیں۔آج جو ہم آپ کووظیفہ بتانے جارہے ہیں یہ وظیفہ کرنے سے انشااللہ تعالی آپ کے مسائل حل ہوجائیں گے ناظرین آج جو وظفیہ آپ کو ہم بتانے جارہے ہیں وہ وظیفہ اللہ کا صفاتی نام ہے یَا وَدُودُ یہ نام اللہ تعالی کا ایک صفاتی نام ہے اوراس وظفیے کوکرنے کا ایک خاص طریقہ ہے اس طریقے کے بارے میں بھی آپ کو بتائیں گے لیکن اس سے پہلے ہم آپ کو بتائیں گے کہ یَا وَدُودُ کا مطلب کیا ہے یَا وَدُودُ کا مطلب ہے بہت زیادہ پیارکرنے والا بہت محبت کرنےوالا بے شک اللہ تعالی کی زات اپنے بندے سے بہت زیادہ پیار کرتی ہے اوربہت زیادہ شفقت بھی ناظرین یَا وَدُودُ کا ورد آپ نے کچھ اس طرح سے کرنا ہے کہ سورج نکلنے سے پہلے یعنی فجر کی نماز کے بعد آپ نے یَا وَدُودُ سورج نکلنے سے پہلے پہلےسودفع پڑھ کرپانی میں دم کرلینا ہے ۔ اورپھر اس پانی کو سارے گھر کے افراد پیئیں جب آپ پانی پیئیں گے جس پر یَا وَدُودُ کا ورد سومرتبہ کیا ہوگا تواس کو پڑھنے سے آپ کو جو میجر فائدہ ہوگا وہ یہ ہوگا کہ گھر میں تمام لوگوں کے درمیان یعنی بہین بھائی ماں باپ

ان سب کے درمیان ایک ایسا محبت کا رشتہ پیدا ہوگا کہ گھر کے تمام معاملات درست صفت میں جائیں گے اورجو بھی مسائل آپ کو درپیش ہے وہ حل ہوجائیں گے۔ دوستو یَا وَدُودُ کا آپ نے آج سے ورد کرنا شروع کردینا ہے اس کے علاوہ یَا وَدُودُ کا ورد اگرکوئی شخص لگاتارکرتا ہے تواس کا سب سے بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ اس کی زندگی میں بہت سارے مسائل اجاگر ہوتے ہیں تووہ بلکل ٹھیک ہوجاتے ہیں۔اگرکوئی بیوی اپنے شوہرکواپنی جانب مائل کرنا چاہےاس کو یہ لگے کہ ان میں محبت ختم ہورہی ہے یا کم ہورہی ہے تواس کو چاہئے کہ وہ یَا وَدُودُ کا ورد کرتی رہےاس سے فائدہ یہ ہوگا کہ آپ کی زندگی کے تمام مسائل حل ہونا شروع ہوجائیں گے انشاءاللہ ناظرین یہ ایسا وظیفہ ہے جس کے کرنے سے آپ کے درمیان محبت بڑھے گی بھائی چارہ محبت کا رشتہ اور گھر میں اگر کسی قسم کی ناچاقی ہے تو وہ بھی دورہوجائے گی آپ اس وظیفے کو لگاتار پڑھتے رہیں تواس سے آپ کو بے پناہ فائدے حاصل ہوں گے ان فائدوں میں سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اگر آپ کو اپنی زندگی میں کسی مکام میں یہ محسوس ہو آپ کی اپنی محبت یا چاہت اپنے ساتھیوں کے ساتھ کم ہورہی ہے تو آپ اس وظیفے کو پڑھنا شروع کردیں اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ آپ کی زندگی میں بہت ہی محبت بہت ہی چاہت اور نہایت خوبصورت رحمت آنا شروع ہو جائے گی ناظرین اگر یہ عمل پسند آیا ہو توایسے اپنے دوستوں کے ساتھ شئیر ضرور کریں

معروف پاکستانی اداکارہ حنا الطاف نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے گھریلو دبا ؤاور والدہ کے انتہائی سخت اور تشدد آمیز رویے کی وجہ سے 21 برس کی عمر میں اپنا گھر چھوڑ دیا تھا۔حنا الطاف نے 16 برس کی عمر میں بطور وی جے اپنے کیرئر کا آغاز کیا تھا اور اب وہ متعدد ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھا رہی ہیں۔2016

میں سماجی مسائل پر مبنی ڈرامہ سیریلاڈاری حنا الطاف کے مقبول ترین ڈراموں میں سے ایک ہے، جس میں ان کے ‘زیبو’ کے کردار کو خوب پذیرائی ملی تھی۔اسی کردار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ‘اڈاری میں ان کا کردار ایک ایسی بچی کا تھا جسے بچپن میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، یہ ایک ایسا کردار ہے جسے میں خود سے قریب سمجھتی ہوں کیوں کہ میں نے ایسی ہی تکلیف سہی ہے۔حنا نے بتایا کہ ان کی والدہ کو شیزوفرینیا (بھولنے) کی بیماری تھی اور وہ ذہنی طور پر بھی علالت کا شکار تھیں، جس کی وجہ سے انہیں بہت کچھ برداشت کرنا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ

جب وہ شوٹنگ یا ریکارڈنگ پر جاتی تھیں، اس وقت بھی وہ والدہ کا غصہ برداشت کرتیں اور مار بھی کھاتیں اور پھر یہی سلسلہ کام سے آنے کے بعد بھی جاری رہتا تھا۔اداکارہ کا کہنا تھا، میں اکثر اپنی ماں کی مار سے زخمی ہوجاتی تھی اور جب سیٹ پر جاتی تو میک اپ ٹیم کے سوالات پر جھوٹ بولتی تھی۔اداکارہ نے بتایا کہ اس دوران ان کے والد اور دو بھائی اپنی اپنی زندگی میں مصروف تھے، کسی کو کسی سے غرض نہیں ہوتا تھا، انہیں گھر کو مالی طور پر بھی سپورٹ کرنا پڑتا تھا، یہی وجہ تھی کہ وہ شدید تناؤ اور ذہنی دبا کا شکار ہوتی چلی گئیں۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.