دورہ کرنے کیلئے نام شامل کروالیا

پیپلز پارٹی کی وزیر شہلا رضا نے ویمن ہاکی ٹیم کیساتھ بطور منیجر تھائی لینڈ کا دورہ کرنے کیلئے نام شامل کروالیا

شہلا رضا کے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ساتھ بھی گہرے روابط ہیں ، فیڈریشن میں اپنے من پسند افراد کو بااثر عہدوں پر تعینات کروایا ہے
لاہور (4 اگست 2022ء ) اولمپکس یا کامن ویلتھ گیمز جیسے میگا ایونٹس کے لیے پاکستانی دستے کے ساتھ سفر کرنا سپورٹس بورڈ کے حکام کے لیے کوئی نئی بات نہیں لیکن پاکستانی ویمن ہاکی ٹیم نے ایک نئی نچلی سطح کو چھو لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی صوبائی وزیر برائے ترقی خواتین شہلا رضا نے ویمن انڈور ہاکی ایشیا کپ کے لیے بنکاک، تھائی لینڈ جانے والی پاکستان خواتین ہاکی ٹیم کے لیے خود کو ٹیم منیجر کے طور پر شامل کر لیا ہے۔ مزید برآں، شہلا رضا کے پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے ساتھ بھی گہرے روابط ہیں جس نے فیڈریشن میں اپنے من پسند افراد کو بااثر عہدوں پر تعینات کیا ہے۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ہاکی سے متعلق مختلف منصوبوں کے لیے فنڈنگ ​​پر ان کا بڑا اثر ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ شہلا رضا کو ہاکی ٹیم کے ساتھ دیکھا گیا کیونکہ انہوں نے انہیں آئندہ ایونٹ کے لیے سامان فراہم کیا تھا۔ٹیم کے پاس آنے والے ایونٹ کے تربیتی کیمپ کے دوران پریکٹس کرنے کے لیے کوئی ہاکی سٹکس نہیں تھی اور حکام کو انہیں مطلوبہ سامان فراہم کرنے میں 5 دن لگے۔ مزید برآں جہاں ایک جانب ملک کے اندر کھیلوں کی پوری صنعت بہت زیادہ فنڈز سے محروم ہے وہیں پاکستان خواتین کی ہاکی بھی اس سے مختلف نہیں ہے، خواتین کی ٹیم نے کبھی انڈور میچ نہیں کھیلا اور وہ ایونٹ میں اپنے پہلے میچ میں حصہ لے گی۔  کھیلوں کی صنعت بالخصوص پی ایچ ایف کے اندر نااہلی اور کرپشن نے پاکستان کو ہر کھیل میں پستی کی طرف دیکھا ہے۔ پاکستان مینز ہاکی ٹیم، جسے کبھی دنیا کی بہترین ٹیم سمجھا جاتا تھا، اب دنیا میں 18ویں نمبر پر ہے اور اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اسی طرح دنیا کی 5ویں سب سے زیادہ آبادی والی قوم نے 2022ء کے کامن ویلتھ گیمز میں اب تک صرف 2 تمغے جیتے ہیں ۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.