
فرح گوگی اور مانیکا گروپ کا کیا ہو گا
پرویز الٰہی وزیراعلیٰ بن گئے مگر اب فرح گوگی اور مانیکا گروپ کا کیا ہو گا ؟ اندر کی خبر آگئی
لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار شکیل انجم اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔پنجاب کا نظم حکمرانی تبدیل ہوتے ہی بدعنوانی پر ایمان رکھنے والوں کی جان میں جان آئی اور پولیس اور انتظامیہ کی افسران کے علاوہ ایسے تمام اہم شعبوں کے وہ عناصر جنہوں نے فرح گوگی کے ذریعے “ترقیاں اور عزتیں” خریدی تھیں۔۔ پھر حرکت میں آ گئے لیکن ان سرکاری حلقوں میں ایک مایوسی غالب ہے کہ پنجاب کا حکمران اب عثمان بزدار نہیں ہے جس پر فرح گوگی اور مانیکا خاندان حکمرانی کرتا تھا۔۔اب یہاں کا حکمران پرویز الہٰی ہے جسے اپنے اقتدار میں شرکت کسی قیمت پر کبھی قبول نہیں رہی۔۔یہاں تک کہ جنرل پرویر مشرف بھی پرویز الہٰی کے سامنے بے بس نظر آتے تھے۔۔انہوں نے تو اقتدار کے لئے اپنے بڑے بھائی کو ٹھوکر مار کر پارٹی سیاست سے ہی باہر پھینک دیا جس نے انہیں انگلی پکڑ کر سیاست کی چالاکیاں اور گر سکھائے تھے۔۔وہ کیوں فرح گوگی یامانیکا خاندان کو اس اقتدار میں شامل کر سکتے ہیں جو انہیں کم و پیش 15/16 سال کی ریاضت اور اس موقع کے انتظار کے بعد نصیب ہوا۔۔وہ کیوں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے لئے بجٹ میں کھانے پینے کی مد میں مختص 9 کروڑ 75 لاکھ روپے کی رقم (جس میں 4 کروڑ 49 لاکھ گروسری، ایک کروڑ 30 لاکھ سی فوڈ، 35 لاکھ سبزی، ایک کروڑ 23 لاکھ مٹن، ایک کروڑ 30 لاکھ چکن، 49 لاکھ بیکری، 81 لاکھ فروٹ ,18 لاکھ ماحول کی تازگی کے لئے پھول اور وی۔آئی۔پی کیٹرنگ کے لئے 10 لاکھ روپے) رکھی گئی ہے، فرح گوگی اور مانیکا فیملی کو شامل کر لیں جو عثمان بزدار کے ساڑھے تین سالہ دور میں اربوں روپے بنا کر ایک طرف ہو گئے اور اب ان کے ڈیڑھ سالہ دور پر بھی ان کی نظر ہے۔۔عام تاثر ہے کہ فرح گوگی اور مانیکا فیملی کی وزیر اعلیٰ ہاؤس میں دکانیں بند ہو چکی ہی