
!مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق( ایک ہو سکتی ہے
ملکی سیاست کے لیے نیا سرپرائز!!!مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق( ایک ہو سکتی ہے؟ قیادت کا بڑا اعلان
اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ صوبائی مجلس عاملہ لاہور کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں،فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن اور عدالت سے رجوع کرینگے، پارٹی کے آئین میں تبدیلی کرنا چاہتا ہوں، مجھ پر الزامات لگانےوالوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، معیشت کی خرابی کے ذمہ دار سارے سیاستدان ہیں۔معاشی معاملات میں آرمی چیف کی مداخلت سیاستدانوں کی ناکامی ہے، ہمیشہ سچ کا ساتھ دیا اوردیتا رہوں گا،پرویز الٰہی کو دعوت دیتاہوں اپنی رہائش گاہ آجائیں، وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا کہناتھا چوہدری شجاعت حسین ہی مسلم لیگ ق کے مسلمہ صدر ہیں، اکثریت ہمارے ساتھ ہے، انہیں صدارت سے ہٹانا ناممکن ہے،چاہتے ہیں خاندان تقسیم نہ ہو،عمران خان کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ حتمی ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ نے کہا کہ باتیں بہت کرنی تھیں جس کیلئے یہاں آیا ہوں، سب ٹھیک ٹھاک ہے اور سب ٹھیک ٹھاک رہے گا۔ پارٹی کی جانب سے مجھ پر الزامات لگائے گئے اس حوالے سے بات کروں گا، مجھ پر الزامات لگانے والوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ میرا ایمان ہے سچ بولوں اورتمام معاملات کوسب کے سامنے لاؤں۔ میرے بیٹوں پر کرپشن کے الزامات لگانے کی کوشش کی گئی، میں اور طارق بشیر چیمہ وزیراعظم سے ملاقات کرنے گئے، عمران خان نے مونس الہٰی پر بددیانتی کے الزامات لگائے، ہم نے ثبوت مانگے تو انہوں نے 7 روز میں ثبوت دینے کا وعدہ کیا۔ میں نے پوچھا کس جرم کے تحت میرے بیٹوں پر مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ ہمیشہ سچ کا ساتھ دیا اوردیتا رہوں گا۔ سچ بولنا گناہ بنتا جارہا ہے،غلیظ گالیاں دی جاتی ہیں، سچی زبان کو استعمال کرنا چاہیے، میرے بیٹوں کے متعلق بات کی گئی اور انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بیٹوں نے ہر موقع پر مجھ سے پوچھ کرکام کیا اور مجھے اپنے بیٹوں پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کوایک سال سے نقصان ہو رہا ہے۔ ملکی معیشت کی خرابی کے ذمہ دار تمام سیاستدان ہیں، پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان اداروں کے خلاف گفتگو کر رہے ہیں،ایک دوسرے پر کرپشن کے الزمات لگائے جاتے ہیں مگر کوئی چیز سامنے نہیں آتی۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ ق کے آئین میں تبدیلی کرنا چاہتا ہوں۔ آرمی چیف کوکیوں مداخلت کرنی پڑی؟ سیاست دانوں کا قصورہے جس کی وجہ سے آرمی چیف کو مداخلت کرنا پڑی۔انہوں نے کہا کہ الزامات لگانے والوں کی اپنی حیثیت نہیں، عمران خان سے میرے بیٹوں کی ملاقات کا کہا جارہاہے۔ سابق صدر خود میرے گھر تشریف لائے،ہم اللہ کے کرم سے سر خرو ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ق لیگ کہاں سے ٹوٹی ہے، کوئی نہیں ٹوٹی، ہوش کے ناخن لیں، اپنے خاندان اور گھر کا مذاق نہ بنائیں، انہوں نے پارٹی اور خاندان کو تقسیم کرنے کی سازش کی ہے۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو دعوت دیتاہوں اپنی رہائش گاہ آجائیں، اپنی رہائش گاہ پر ایک طرف میرا کمرہ ہے دوسری طرف پرویز الٰہی کا کمرہ ہے۔ ایک صحافی نے گرینڈ ڈائیلاگ کے حوالے سے سوال کیا جس پر چوہدری شجاعت نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈائیلاگ کے لیے کسی کو دوسیڑھیاں چڑھنی اور کسی کو اترنی پڑیں گی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ اس وقت تمام صوبائی صدر ہماری پریس کانفرنس میں موجود ہیں، تمام عہدیداران اور مجلس عاملہ کو لاہور آنے کی کالز کی جا رہی ہیں ہ