
ساتھ چلنا مشکل
ساتھ چلنا مشکل!!! چوہدری پرویز الٰہی اور عمران خان میں بڑا اختلاف پیدا ہو گیا
عمران خان اور (ق) لیگ اآمنے سامنے آگئے، پنجاب حکومت بنتے ہی پہلا اختلاف سامنے آگیا، تفصلات کے مطابق عمران خان نے کل دورہ لاہور کیا ، دورے کے دوران عمران خان کی وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی سے ملاقات ہوئی، عمران خان کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری مونس الٰہی کو ہدایات دی گئیں کہ پنجاب کابینہ کو مختصر رکھا جائے، کابینہ ی تعداد زیادہ سے زیادہ 20 ہونے چاہیئے، اس حوالے سے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ اگر کابینہ کی تعداد مختصر رکھی گئی تو پھر کارکردگی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، اس حوالے سے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہو سکا کہ کابینہ کی تعداد کتنی ہوگی۔ دوسری جانب حریک انصافکے مرکزی رہنما فواد چوہدری کو پنجاب کا وزیرداخلہ بنائے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق میاں محمودالرشید سینئر وزیر ، ڈاکٹر مراد راس کو تعلیم، ڈاکٹر یاسمین راشد کو وزیرصحت، راجہ بشارت کو وزیرقانون ،ہاشم جواں بخت کو وزیر خزانہ ،راجہ یاسر ہمایوں کو وزیر ہائر ایجوکیشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹورازم بنائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے دورہ لاہور کے دوران وزیراعلی پرویزالٰہی اور ان کے صاحبزادے مونس الٰہی سے ملاقات کی جس میں صوبائی حکومت کے امور ، عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں اورپنجاب کابینہ کے ناموں پر مشاورت کی گئی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ بیرونی سازش کا مس ایڈوانچر پاکستانی قوم پر بڑا عذاب ثابت ہوا ہے۔اپنے ٹوئٹر پیغام میں شہباز گل نے شہباز حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں بیروزگاری میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پرموجود ہے۔انہوں نے لکھا کہ روزکسی نئی انڈسٹری کے بند ہونے کی خبرآرہی ہے، ثابت ہوا کہ بیرونی سازش کا مس ایڈونچر پاکستانیقوم پر بڑا عذاب ثابت ہوا ہے۔اپنے ٹوئٹ میں پی ٹی آئی رہنما نے پارٹی موقف دہراتے ہوئے لکھا کہ تمام مسائل کا حل صرف شفاف الیکشن ہیں، نوٹ کرلیں۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے مزید 11اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا فیصلہ ، نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے مزید 11اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔مخصوص نشستوں پر بھی بعض ارکان کے استعفے منظور کئے جائینگے،سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے آج یا کل استعفے منظور کئے جانے کا امکان ہے ، یاد رہے کہ اس سے قبل بھی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے پی ٹی آئی کے 11اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کئے جا چکے ہیں ، الیکشن کمیشن کو لکھا جائیگا کہ ان اراکین کوبھی ڈی نوٹیفائی کیا جائے ،دوسری جانب سابق اسپیکر قومی اسمبلی و رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی 11 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ لے گی، میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے۔ایک بیان میں اسد قیصر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام ارکان قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ الیکشن جیت کر اسمبلی نہیں جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا واحد راستہ شفاف انتخابات ہیں۔دوسری جانب پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کی دھڑا دھڑ منظوری سے پارٹی میں کھلبلی مچ گئی ہے اور اراکین خفیہ طور پر رابطے کر رہے ہیں کہ ان کے استعفے منظور نہ کئے جائیں۔