
عمران کو مائنس کرنا بڑا مقصد ہے
عمران کو مائنس کرنا بڑا مقصد ہے:ممنوعہ فنڈنگ کیس فیصلے پر صحافیوں کا ردعمل
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آ گیا جس پر صحافیوں نے سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔
صحافی فیاض راجہ نے کہا حقیقت یہ ہے کہ تحریک انصاف کی پارٹی فنڈنگ کا نظام سب سے زیادہ صاف اور شفاف ہے اگر ن لیگ، پیلپلز پارٹی اور جے یوآئی سمیت دیگر چودہسیاسی جماعتوں کو اس چھلنی اور اسکروٹنی میں سے گزارا گیا تو ہوشربا حقائق سامنے آئیں گے۔عدنان عادل نے لکھا الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلہ میں عمران خان کے بیان حلفی کو غلط قرار دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ رجیم چینج آپریشن کا حصہ ہے۔ اس نکتہ کی بنیاد پر عمران خان پر مقدمہ بنایا جائے گا کہ آئین کی شق 62،63 کے تحت وہ صادق اور امین نہیں۔ پی ٹی آئی سے عمران خان کو مائنس کرنا بڑا مقصد ہے۔ عتیق چودھری نے کہا آج ان لوگوں کو شدید مایوسی ہوئی جو بیانیہ بنا رہے تھے کہ یہ فارن فنڈنگ کا کیس ہے اور پی ٹی آئی بین ہونے جا رہی ہے۔ دنیا نیوز کے بیوروچیف خاور گھمن نے کہا لگتا ہے ہمارے دوست کنور دلشاد جنہوں نے جنرل مشرف کے زمانے میں زبردست انتخابات کرائے کی شروع دن سے خواہش رہی ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف سیاست سے فارغ ہو جائے۔ اب دیکھتے اس فیصلے کے بعد کیا نتیجہ نکلتا ہے۔
ارم عظیم نے کہا فارن فنڈنگ کیس کا اختتام ممنوعہ فنڈگ پر آ کر دم توڑ گیا۔ کھودا پہاڑ نکلا چوہا۔ باقی تمام جماعتیں اپنی اپنی رسیدیں جمع کروانے کے لیے تیار ہیں ؟ملیحہ ہاشمی نے فیصلے پر کہا الیکشن کمیشن نے PTI کے 40 ہزار میں سے 13 اکاؤنٹس کی فنڈنگ “ممنوعہ” قرار دے دی اور اس کا جواب PTI جمع کروائے گی لیکن کیا الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے بھی سوال کرے گا جنہوں نے ایک اکاؤنٹ کی بھی تفصیل نہیں دی؟ رضوان غلزئی بولے الیکشن کمیشن دیگر جماعتوں کے فنڈنگ کیس کا فیصلہ کب سنا رہا ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام سیاسی جماعتوں کے فنڈنگ کیس ایک ساتھ سننے کا حکم دیا تھا۔ رائے ثاقب کھرل نے الیکشن کمشنر کے ریمارکس پر کہا کہ وہ فنڈز ضبط کرنا چاہ رہے تھے یہی تھی ساری کہانی، بس ٹُھس۔۔